Ajab Pagal Si Larki
عجب لڑکی تھی رہتی تھی بس خیالوں میں
وہ ضرب کرتی تھی تقسیم کے سوالوں میں
وہ ضرب کرتی تھی تقسیم کے سوالوں میں
کِلاس روم میں پینسِل تلاش کرتی تھی
وہ بُھول جاتی تھی لگا کر، اس کو بالوں میں
وہ بُھول جاتی تھی لگا کر، اس کو بالوں میں
اُس کی آنکھوں سے بظاہر تھی ہر اک بات جیسے
وہ بند رہتی تھی دل کے ہزار تالوں میں
وہ بند رہتی تھی دل کے ہزار تالوں میں
وہ پیار چھوٹوں سے، عِزّت بڑوں کی کرتی تھی
نہ میں بچوں میں آ سکا! نہ عمر والوں میں
نہ میں بچوں میں آ سکا! نہ عمر والوں میں
محسِن اگر اب بھی حسِینوں کے چہرے نہ پڑھے
تو ہم نے سِیکھا کیا کالِج کے دو سالوں میں۔۔!
تو ہم نے سِیکھا کیا کالِج کے دو سالوں میں۔۔!
Comments