Halchal Kar Day
منجمد خون میں ہلچل کردے
مجھ کو چھو اور مکمل کردے
کتنی پیاسی ہیں یہ بنجر آنکھیں
ابر زادے انہیں جل تھل کر دے
میں نے وہ درد چھپا رکھا ھے
جو تیرے حسن کو پاگل کر دے
سارے انسان ہی وحشی ھیں تو پھر
اس بھرے شہر کو جنگل کر دے
اے جھلستے ہوئے جسموں کے خدا
جلتی دوپہر پہ بادل کر دے
خوشبو آئی ھے تو لوٹے نہ کبھی
اب ہوا کو بھی شل کر دے
"یا مجھے وصل عطا کر مالک
یا میرا ھجر مکمل کر دے۔
مجھ کو چھو اور مکمل کردے
کتنی پیاسی ہیں یہ بنجر آنکھیں
ابر زادے انہیں جل تھل کر دے
میں نے وہ درد چھپا رکھا ھے
جو تیرے حسن کو پاگل کر دے
سارے انسان ہی وحشی ھیں تو پھر
اس بھرے شہر کو جنگل کر دے
اے جھلستے ہوئے جسموں کے خدا
جلتی دوپہر پہ بادل کر دے
خوشبو آئی ھے تو لوٹے نہ کبھی
اب ہوا کو بھی شل کر دے
"یا مجھے وصل عطا کر مالک
یا میرا ھجر مکمل کر دے۔
Comments