Posts

Boht Baizaar Lagte

Image
ﺑﮩﺖ ﺑﯿﺰﺍﺭ ﻟﮕﺘﮯ ﮨﻮ ﺑﮍﮮ ﮨﻠﮑﺎﻥ ﺭﮨﺘﮯ ﮨﻮ ﻣﺮﮮ ﺩﻭ ﭼﺎﺭ ﺷﮑﻮﮮ ﺑﮭﯽ ﺑﮍﯼ ﻣﺸﮑﻞ ﺳﮯ ﺳﮩﺘﮯ ﮨﻮ ﺣﻘﯿﻘﺖ ﺗﻠﺦ ﮨﮯ ﻟﯿﮑﻦ ﺑﺘﺎﻧﺎ ﺑﮭﯽ ﺿﺮﻭﺭﯼ ﮨﮯ ﺍﮔﺮ ﺍﺣﺴﺎﺱ ﺳﻮ ﺟﺎﺋﮯ ﺟﮕﺎﻧﺎ ﺑﮭﯽ ﺿﺮﻭﺭﯼ ﮨﮯ ﻭﻓﺎ ﮐﯽ ﻻﺝ ﺭﮐﮭﺘﯽ ﮨﻮﮞ ﺣﯿﺎ ﻣﯿﺮﺍ ﺑﭽﮭﻮﻧﺎ ﮨﮯ ﺟﮩﺎﮞ ﻣﯿﮟ ﺭﮨﻨﺎ ﭼﺎﮨﺘﯽ ﮨﻮﮞ ﺗﻤﮭﺎﺭﺍ ﺩﻝ ﻭﮦ ﮐﻮﻧﺎ ﮨﮯ ﻓﻘﻂ ﺍُﻥ ﺗﯿﻦ ﺑﻮﻟﻮﮞ ﺳﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﻨﺪﯼ ﺗُﻮ ﺧُﺪﺍ ﭨﮭﮩﺮﺍ ﻣُﺠﮭﮯ ﺟﻨﺖ ﺑﺴﺎﻧﯽ ﺗﮭﯽ ﻣﮕﺮ ﺟﯿﻨﺎ ﺳﺰﺍ ﭨﮭﮩﺮﺍ ﻣُﺠﮭﮯ ﻣﺎﮞ ﺑﺎﭖ ﮐﺎ ﺳﺎﯾﮧ ﺗﮭﺎ ﮐﺎﻓﯽ ﺟﻮ ﻭﮨﯿﮟ ﺭﮨﺘﯽ ﺍﮔﺮ ﺗﻨﮩﺎ ﺳُﻠﮕﻨﺎ ﺗﮭﺎ ﻣُﺠﮭﮯ ﮐﯿﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮩﯿﮟ ﺭﮨﺘﯽ ﺟﺴﮯ ﺗﻢ ﺗﯿﻦ ﻟﻔﻈﻮﮞ ﺳﮯ ﺍﭼﺎﻧﮏ ﭼﮭﻮﮌ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﻮ ﺑﮍﺍ ﻣﻀﺒﻮﻁ ﺭﺷﺘﮧ ﮨﮯ ﺟﺴﮯ ﺗﻢ ﺗﻮﮌ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﻮ ﺳُﻨﻮ ﮐﭽﮫ ﻭﻗﺖ ﺑﺎﻗﯽ ﮨﮯ ﺫﺭﺍ ﺳﻮﭼﻮ ﮐﮩﺎﮞ ﮨﻮ ﺗُﻢ ﻣِﺮﯼ ﺗﻘﺪﯾﺮ ﺗُﻢ ﺳﮯ ﮨﮯ ﻭﮨﯿﮟ ﻣﯿﮟ ﮨﻮﮞ ﺟﮩﺎﮞ ﮨﻮ ﺗُﻢ ﻭﮨﯿﮟ ﻣﯿﮟ ﮨﻮﮞ ﺟﮩﺎﮞ ﮨﻮ ﺗُﻢ

Ishq

Image
یہ عشق نے دیکھا ہے یہ عقل سے پنہاں ہے قطرے میں سمندر ہے ذرّے میں بیاباں ہے اے پیکر ِمحبوبی میں کس سے تجھے دیکھوں جس نے تجھے دیکھا ہے وہ دیدۂِ حیراں ہے سو بار تیرا دامن ہاتھوں میں میرے آیا جب آنکھ کھلی دیکھا اپنا ہی گریباں ہے یہ حُسن کی موجیں ہیں یا جوش ِتمنا ہے اس شوخ کے ہونٹوں پر اک برق سی لرزاں ہے اصغر سے ملے لیکن اصغر کو نہیں دیکھا اشعار میں سنتے ہیں کچھ کچھ وہ نمایاں ہے

Aay Ibn E Adam

Image
"اے ابن آدم" ٹہر جا،سنبھل جا، رک جا،بدل جا.. ابھی وقت ہے تو جھک جا،بدل جا.. نہ بن تو کھلونا شیطان کے ہاتھوں وہ کھیلے گا،توڑے گا.. عافل سمجھ جا آسانی سے چھوڑے نہ پیچھا یہ ظالم اترنا زمیں پے تیرا امتحاں تھا.. نتیجے سے ڈر تو ڈر کے بدل جا، سب بھول جا بس منالے تو "رب" کو سجدوں میں گر اور حد سے گزر جا، اگر "وہ" نہ مانا تو یہ یاد رکھنا غارت ہے سب کچھ ادھر جا،ادھر جا

Muhabbat

Image
بھڑکائیں میری پیاس کو اکثر تیری آنکھیں صحرا میرا چہرہ ہے سمندر تیری آنکھیں بوجھل نظر آتی ہیں بظاہر مجھے لیکن کھلتی ہیں بہت دل میں اُتَر کر تیری آنکھیں اب تک میری یادوں سے مٹائے نہیں مٹتا بھیگی ہوئی شام کا منظر ، تیری آنکھیں ممکن ہو تو اک تازہ غزل اور بھی کہہ لوں پھر اوڑھ نا لیں خواب کی چادر تیری آنکھیں یوں دیکھتے رہنا اسے اچھا نہیں محسن وہ کانچ کا پیکر ہے تو پتھر تیری آنکھیں

Salamat

Image
مسکراہٹ لبوں کی ہیمشہ رھے سلامت تو جہاں جہاں رھے ہر گھڑی سلامت میں جیوں مر کے یا مر مر کے جیوں تیری دھڑکن ' تیری ہر سانس سلامت میرا کیا میں تو ٹھہرا رنگ بدلتا موسم تیری زی روح فضا تیری بہار سلامت خاک ہوں خاکی ہی ہے فطرت میری تیری یہ جادوئی آنکھیں تیری شان سلامت ہر درد کو تیرے درد بنا لو اپنا تیری خوشیاں تیری ہر خواہش سلامت مسکراہٹ لبوں کی ہیمشہ رھے سلامت تو جہاں جہاں رھے ہر گھڑی سلامت 

Bas Kisi Aitraaz

Image
بس کسی اعتراض میں رکھ دی جاں لباس مجاز میں رکھ دی رات کھولے تھے کچھ پرانے خط پھر محبت دراز میں رکھ دی یادِ یاراں نے پھر وہ چنگاری ایک مردہ محاذ میں رکھ دی

Mil Hi Jaye Ga

Image
مل ہی جائے گا کبھی، دل کو یقیں رہتا ہے وہ اسی شہر کی گلیوں میں کہیں رہتا ہے جس کی سانسوں سے مہکتے تھے دروبام ترے اے مکاں! بول، کہاں اب وہ مکیں رہتا ہے اِک زمانہ تھا کہ سب ایک جگہ رہتے تھے اور اب کوئی کہیں، کوئی کہیں رہتا ہے روز ملنے پہ بھی لگتا تھا کہ جگ بیت گئے عشق میں وقت کا احساس نہیں رہتا ہے دل فسردہ تو ہوا دیکھ کے اس کو، لیکن عمر بھر کون جواں، کون حسیں رہتا ہے